67

لوئر کُرم میں ڈپٹی کمشنر کے قافلے پر حملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ مرتب

لوئر کُرم (چیغہ نیوز ) لوئر کُرم میں ڈپٹی کمشنر کے قافلے پر حملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے، جس میں کئی اہم حقائق سامنے آئے ہیں۔ واقعہ ہفتے کی صبح 10 بج کر 35 منٹ پر پیش آیا جب امن معاہدے کے تحت ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کی قیادت میں سرکاری مذاکراتی ٹیم پارا چنار جانے والی سڑک کھلوانے کی کوشش کر رہی تھی۔ اسی دوران 40 سے 50 مسلح شرپسندوں نے قافلے پر فائرنگ کر دی۔

حملے کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر سمیت 6 افراد زخمی ہوئے، جن میں 3 پولیس اہلکار اور 2 ایف سی کے جوان شامل ہیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔

نومبر 2024 میں ضلع کرم میں مسافر گاڑی پر فائرنگ کے بعد متحارب قبائلی گروہوں کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی تھی، جس کے باعث پارا چنار جانے والی سڑکیں 87 دن تک بند رہیں۔ بعد ازاں خیبرپختونخوا حکومت اور مقامی قیادت کی کوششوں سے امن معاہدہ طے پایا، جس کے تحت قبائلی عمائدین کی مدد سے امن کمیٹیاں قائم کی گئیں۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملہ ان عناصر کی کارروائی ہے جو خطے میں امن کی بحالی نہیں چاہتے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

سرکاری ذرائع نے واقعے کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امن کمیٹیوں کی ضمانت کے باوجود اس قسم کے حملے کا پیش آنا قابل غور ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں