باجوڑ (چیغہ نیوز) – خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز نے ایک کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 9 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا، جن میں دو خودکش بمبار بھی شامل ہیں۔ یہ آپریشن 23 اور 24 اکتوبر کی درمیانی رات کو خفیہ اطلاعات پر کیا گیا، جس کے دوران دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق اس کارروائی میں سید محمد عرف قریشی استاد، جو کہ دہشت گرد گروپ کا اہم رنگ لیڈر تھا، بھی مارا گیا۔
آپریشن کی تفصیلات

فوجی ذرائع کے مطابق یہ آپریشن انتہائی منظم اور خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیا گیا۔ دہشت گردوں کی ٹھکانے کی نشاندہی کے بعد سیکیورٹی فورسز نے فوراً علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ کارروائی کے دوران دہشت گردوں کی جانب سے شدید مزاحمت کی گئی اور فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں فورسز نے انہیں ہلاک کر دیا۔
سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا، جو ممکنہ طور پر دہشت گردی کی بڑی کارروائیوں میں استعمال کیا جا سکتا تھا۔ اس کامیاب آپریشن نے نہ صرف ایک بڑا دہشت گرد گروہ کا خاتمہ کیا بلکہ مستقبل میں ہونے والے ممکنہ حملوں کو بھی ناکام بنا دیا۔
دہشت گردوں کا پس منظر
آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز اور عام شہریوں پر ہونے والے کئی حملوں میں ملوث تھے۔ سید محمد عرف قریشی استاد، جو کہ اس گروہ کا لیڈر تھا، کئی سالوں سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب تھا۔ اس کے گروپ نے علاقے میں عدم استحکام اور دہشت گردی کے واقعات کو فروغ دیا تھا۔

خفیہ اطلاعات پر کارروائی
اس آپریشن کی کامیابی خفیہ معلومات کے نظام کی مؤثر کارکردگی کی عکاسی کرتی ہے۔ فورسز کو معلوم ہوا کہ دہشت گرد باجوڑ کے دور دراز علاقے میں ایک منصوبہ بندی کر رہے تھے، جس کے بعد فوری کارروائی کی گئی۔ اطلاعات کے مطابق ان دہشت گردوں کا ہدف سیکیورٹی فورسز اور سرکاری عمارتوں پر بڑے حملے کرنا تھا، لیکن فورسز نے ان کے منصوبے کو ناکام بنا دیا۔
حالیہ دہشت گردی کے واقعات اور فوجی آپریشنز
خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں حالیہ دنوں میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف اپنی کارروائیوں میں تیزی لائی ہے۔ باجوڑ آپریشن کے ساتھ ہی سوات، شمالی وزیرستان اور دیگر علاقوں میں بھی فوجی آپریشنز جاری ہیں، جن میں کئی دہشت گرد ہلاک ہو چکے ہیں۔
سوات اور شمالی وزیرستان میں اس ماہ کے آغاز میں ہونے والے آپریشنز میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانوں کو تباہ کیا اور کئی دہشت گردوں کو مارا۔ ان کارروائیوں کے دوران بھی بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا تھا۔
سیکیورٹی فورسز کا عزم
پاک فوج نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ ملک بھر میں دہشت گردی کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی تاکہ ملک کو دہشت گردی سے مکمل طور پر پاک کیا جا سکے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق باجوڑ سمیت دیگر قبائلی علاقوں میں بھی کلیئرنس آپریشنز جاری رہیں گے تاکہ علاقے کو مکمل طور پر محفوظ بنایا جا سکے اور دہشت گردی کے خطرات کو جڑ سے ختم کیا جا سکے۔
شہریوں کی حمایت
باجوڑ اور دیگر قبائلی علاقوں کے عوام نے سیکیورٹی فورسز کی ان کارروائیوں کی بھرپور حمایت کی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان آپریشنز کی بدولت علاقے میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے اور لوگ اپنے معمولات زندگی کی طرف واپس آ رہے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف کامیاب کارروائیاں مقامی لوگوں کے لیے بھی امید کی کرن بن چکی ہیں۔
نتیجہ
باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کیے جانے والے اس آپریشن نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پرعزم ہیں۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سیکیورٹی فورسز کی ان تھک کوششیں جاری رہیں گی تاکہ ملک کو پائیدار امن مل سکے اور عوام سکون سے زندگی گزار سکیں۔