کوئٹہ (چیغہ نیوز) – بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس پر ہونے والے ایک دھماکے نے شہر میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔ دھماکہ اس وقت ہوا جب خالق شہید پولیس تھانے کی ایک موبائل معمول کے گشت پر تھی۔ نامعلوم افراد نے ایک موٹر سائیکل میں دھماکہ خیز مواد نصب کر رکھا تھا، جسے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے اڑا دیا گیا۔ اس افسوسناک واقعے میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد زخمی ہو گئے۔
زخمیوں کی حالت
دھماکے کے فوراً بعد پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا۔ اسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے جبکہ دیگر زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دی جا رہی ہے۔
ابتدائی تحقیقات
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا، اور اسے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے دھماکے سے اڑایا گیا۔ اسکواڈ نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، جبکہ واقعے کی مزید تحقیقات محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی ٹیم کر رہی ہے۔
دھماکوں کی حالیہ لہر
یہ دھماکہ بلوچستان اور بالخصوص کوئٹہ میں حالیہ دنوں میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی کڑی ہے۔ رواں ماہ میں بلوچستان میں دہشت گردی کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں۔
- 9 ستمبر 2024: کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر ایک بم دھماکے میں 4 افراد زخمی ہوئے تھے۔ دھماکہ اس وقت ہوا جب ایک مسافر بس سریاب روڈ سے گزر رہی تھی، جس میں نصب شدہ دھماکہ خیز مواد پھٹ گیا۔
- 15 ستمبر 2024: بلوچستان کے ضلع تربت میں ایک خودکش حملہ ہوا جس میں سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں 3 فوجی جوان شہید ہوئے اور 6 زخمی ہوئے۔
- 20 ستمبر 2024: کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک میں ہونے والے ایک دھماکے میں 2 افراد جاں بحق اور 5 زخمی ہوئے تھے۔ اس دھماکے میں بھی موٹر سائیکل میں نصب دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔
سیکورٹی صورتحال اور حکومتی ردعمل
بلوچستان میں گزشتہ چند ماہ سے دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گرد عناصر ریاستی اداروں اور عوام کو خوفزدہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، تاہم سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کے خلاف بھرپور کارروائی کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے اور ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
بلوچستان میں جاری دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی فورسز نے حالیہ مہینوں میں کئی آپریشنز کیے ہیں جن میں اہم کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں، تاہم دہشت گرد عناصر کی جانب سے سافٹ ٹارگٹس کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔