وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرصدارت 6 گھنٹے طویل خصوصی اجلاس ہوا جس میں ضلعی سالانہ ترقیاتی پروگرام کا جائزہ لیا گیا۔ پہلی مرتبہ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے12 اضلاع کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی خود منظوری دی۔ دیگرباقی ماندہ اضلاع کے ترقیاتی پروگرام،انسداد تجاوازت اور بیوٹی فیکیشن سے متعلق اجلاس کل(20مئی)دوبارہ ہو گا۔ اجلاس میں صوبے بھر کے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کی اور ڈسٹرکٹ میں بیوٹی فیکیشن اور انسداد تجاوزات آپریشن کا جائزہ لیا گیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ تجاوزات کا خاتمہ اور صفائی کا معیار برقرار رکھنا بہت بڑا چیلنج ہے۔ کمشنر اور ڈی سی کو پرفارمنس کیلئے مکمل آزادی دی،کسی کو فیصلوں پر اثرانداز ہونے کی اجازت نہیں۔ ارکان اسمبلی بھی اپنے اضلاع میں بہتر ی کی تعریف کرتے ہیں۔ پرفارمنس میں ہمارا مقابلہ کسی سابقہ حکومت سے نہیں، خود سے ہے۔ مجموعی پرفارمنس بہتر رہی مگر بہتری کی بہت گنجائش ہے۔ عوام میں ریلیف کا حقیقی احساس ہی کامیابی ہے۔ وقت بہت کم ہے۔عوام کے لئے بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ محکمے کرپشن سے مکمل پاک نہیں ہو سکے، میرے ہوتے ہوئے کرپشن افسوس ناک ہے۔ کرپشن کے خلاف جامع کریک ڈاؤن کرنا ہوگا۔ اجلاس میں تمام تحصیلوں کے روڈز، مارکیٹوں اور بازاروں کی پائیدار اپ لفٹنگ کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے ہر شہر میں ماڈل رکشہ سٹینڈ بنانے کا حکم دیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے لینڈ ایکوزیشن کیلئے حاصل اراضی کے مالکان کو مارکیٹ ریٹ کے مطابق ادائیگی کا بھی حکم دیا۔ وزیراعلیٰ نے تجاوزات کے خاتمے کے بعد واگزار کرائی سرکاری اراضی کی سی سی ٹی وی مانیٹرنگ کا حکم دیا اور شہروں میں واگزار اور میسر سرکاری اراضی پر سپورٹس ایریا اور اربن فارسٹ قائم کرنے کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ نے انتظامی افسروں کو تجاوزات کے خاتمے کو یقینی بنانے کیلئے روزانہ وزٹ کرنے کی اورروڈز پر عارضی تجاوزات روکنے کے لئے لین مارکنگ کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے روڈز کے درمیان بجلی کے کھمبوں کو ہٹانے کی ہدایت کی اورنئی بننے والی سڑک کے ساتھ ٹف ٹائل فٹ پاتھ بنانے کا حکم دیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے غلہ،فروٹ اور سبزی منڈی کی شہروں سے باہر منتقلی اور یکساں طرز اپ لفٹنگ کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے اوور ہیڈ برج پر پلانٹر اورون کلر یکساں تھیم لائٹنگ لگانے کی ہدایت کی اورسولر سٹریٹ لائٹس لگانے کا حکم دیا جبکہ روڈز کے درمیان یکساں طرز کے درخت لگانے کی ہدایت بھی کی۔ تمام اضلاع میں بلڈنگ بائی لاز پر پابندی یقینی بنانے کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ نے فیصل آباد میں عوام کے لئے مزید الیکٹرک گاڑیاں فراہم کرنے اور فیصل آباد کے تاریخی گھنٹہ گھر کے ہر بازار میں بہترین انفراسٹرکچر اور بیوٹی فیکیشن کی ہدایت کی۔ اجلاس میں سرگودھا گول چوک سمیت دیگر مارکیٹ اور روڈز میں تجاوزات کا خاتمے کا جائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ نے راولپنڈی راجہ بازار کی اربن اپ لفٹنگ کے پلان کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں والڈ سٹی اتھارٹی کی مشاورت سے راولپنڈی کی تاریخی عمارات کی بحالی کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ساہیوال میں 85% تجاوازات کا خاتمہ اور مسلسل مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔ ساہیوال کے صدر بازار اور پاکپتن بازار کی اپ لفٹنگ کرکے نئی شکل دی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے ساہیوال کے جنرل بس اسٹینڈ کی منتقلی اور ملتان کی 278 سال قدیمی مسجد ولی محمد کی بحالی کے پراجیکٹ کی منظوری دے دی۔اجلاس میں ملتان کے شیر شاہ انٹر چینج اور لیاقت آباد روڈ کی اپ لفٹنگ کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے ملتان شہرمیں 22 بس سٹاپ بنانے کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں نادرن بائی پاس پر روڈز کے اطراف میں نو کلومیٹر طویل ملتان ایونیو پراجیکٹ کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے چوک گھنٹہ گھرملتان کی توسیع و بحالی کی جلد تکمیل کی ہدایت کی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ سیالکوٹ میں 17 کنال پر سیالکوٹ فورٹ،اقبال منزل کی تعمیر و بحالی اور باب سیالکوٹ بنایا جائے گا۔سیالکوٹ میں 1089 مقامات پر تجاوزات ہٹا دی گئیں۔ڈیرہ غازی خان کے مرکزی لیاقت بازار میں تجاوزات کا خاتمہ اور تعمیر و توسیع جاری ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے شاہ سکندر روڈ کی تعمیر و توسیع کے پراجیکٹ کی منظوری دے دی۔وزیراعلیٰ مریم نواز نے ڈی جی خان میں وسیع وعریض سپورٹس ایریا پراجیکٹ کی جلد تکمیل کا حکم دیا اور ڈی جی خان کو 4- الیکٹرک کارٹ فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے بہاولپور فرید گیٹ کی تعمیر توسیع اور فوڈ سٹریٹ کے پراجیکٹ، بہاولپور کی200 سال پرانی الصادق مسجد کی بیوٹی فیکیشن اور رابط سڑک کی تعمیر کے پراجیکٹ کی منظوری دے دی۔ سیٹلائٹ اور ماڈل ٹاؤن کی بیوٹفیکیشن کے پراجیکٹ کی منظوری بھی دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے رحیم یار خان کے اندرونی بازاروں کی مرمت، فائبر گلاس چھت،مسٹ فین اور واٹر کولر لگانے کی منظوری دے دی۔ وزیراعلیٰ نے گوجرانوالہ میں لاہور کی طرز پر نئی فوڈ سٹریٹ بنانے کی بھی ہدایت کی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ فیصل آباد میں 9.2 ارب کی 6416 کنال سرکاری اراضی واگزار کرائی گئی۔ گوجرانوالہ میں 116 بازار و روڈزاوراس کے ساتھ ساتھ 6566 مستقل انکروچمنٹ سٹرکچر ہٹا ئے گئے۔ پورے گوجرانوالہ کو تجاوزات اور غیر قانونی مویشی باڑوں سے پاک کرنے کا ہدف پورا کیا جائے گا۔ گوجرانوالہ جی ٹی روڈ پر سالڈ ویسٹ ڈیمپنگ سائٹ کو گرین ایریا میں بدل دیا جائے گا۔