شمالی وزیرستان (چیغہ نیوز)
عامر سہیل داوڑ نوجوان قیادت کی نئی امید بن کر ابھرے
شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے عامر سہیل داوڑ نے یوتھ پارلیمنٹ میں اپنی بے باک اور جراتمندانہ تقریر کے ذریعے ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ اپنی تقریر میں انہوں نے مالی طور پر کمزور مگر باصلاحیت نوجوانوں کو درپیش مسائل کو واضح انداز میں اجاگر کیا۔
عامر سہیل داوڑ نے کہا کہ ملک میں بے شمار نوجوان قیادت کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن وسائل کی کمی کے باعث وہ ایسے اہم فورمز کا حصہ نہیں بن سکتے۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ نوجوانوں کو محض سیاسی نعروں کے لیے استعمال کرنے کے بجائے قومی ترقی کے لیے عملی اقدامات میں شامل کیا جانا چاہیے۔
یوتھ پارلیمنٹ میں کی گئی ان کی تقریر نے نوجوانوں کے حقوق اور مساوی مواقع کی فراہمی کے حوالے سے ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے۔ تاہم، ان کی بے لاگ گفتگو کے بعد یوتھ پارلیمنٹ نے ان کی رکنیت ختم کر دی، جس پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے عامر سہیل داوڑ کی معطلی کو آزادی اظہارِ رائے پر قدغن قرار دیا ہے اور یوتھ پارلیمنٹ کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ متعدد صارفین کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کی آواز کو دبانا ملک کے مستقبل کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
عامر سہیل داوڑ نے اپنی معطلی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کی آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن وہ اپنے اصولی موقف پر قائم رہیں گے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ نوجوانوں کے مسائل کو ہر پلیٹ فارم پر اجاگر کرتے رہیں گے۔
یہ واقعہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ نوجوان نسل اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کر رہی ہے اور پاکستان میں حقیقی قیادت کے ابھرنے کا وقت قریب آ چکا ہے۔