158

ٹانک: مقامی قبائلی نوجوان صحافی مجاہد برکی لوٹ مار اور تشدد کا شکار

(رپورٹر چیغہ نیوز اردو)

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں نامعلوم ڈاکوؤں نے ایک مقامی قبائلی صحافی اور ٹانک ڈیجیٹل میڈیا کے نام سے چلنے والا مقامی سوشل میڈیا نیوز پلیٹ فارم کے سی ای او، مجاہد برکی کو بندوق کے نوک پر لوٹ لیا۔ یہ واقعہ تھانہ سٹی کی حدود میں قطب کالونی کے علاقے میں پیش آیا۔

مجاہد برکی نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا کہ وہ اور ان کے دوست سرور انکے گھر سے نکل کر سرور کے گھر جا رہے تھے کہ اس دوران موٹر سائیکل سوار ملزمان نے آ کر شدید تشدد کے بعد بندوک کی نوک پر ہم سے نقدی، موبائل فون اور موٹر سائیکل چھین کر فرار ہوگئے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جب انہوں نے ڈاکوؤں کے خلاف مزاحمت کرنے کی کوشش کی تو انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ملزمان نے تقریباً دو لاکھ روپے نقد، ایک موبائل فون اور موٹر سائیکل چھین لی

مجاہد برکی کا کہنا ہے کہ انہوں نے ملزمان کے چہرے دیکھ لیے ہیں اور وہ ان کے پڑوس میں رہائش پذیر ہیں۔ ملزمان نے انہیں اور ان کے خاندان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں ۔

پولیس کی کارروائی

واقعے کی اطلاع ملتے ہی تھانہ سٹی کے ایس ایچ او اضغر وزیر جائے وقوعہ پر پہنچے اور فوری طور پر شواہد اکٹھے کیے۔ متعلقہ تھانہ سٹی کے ایس ایچ او اضغر وزیر نے چیغہ نیوز اردو کو بتایا کہ ملزمان کی نشاندہی کے بعد ان کی گرفتاری کے لیے فوری کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ملزمان کی گرفتاری کے لئیے چھاپہ مار کاروائی کا آغاز کردیا اور اس سلسلے میں فوری طور پر پہلی فرست میں ملزمان کے گھر پر چھاپہ مارا مگر ملزمان کی گھر میں عدم موجودگی کی وجہ سے انکی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ۔ ایس ایچ او اضغر وزیر نے کہا کہ پولیس پوری کوشش کر رہی ہے کہ جلد از جلد ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔

صحافی برادری کا ردعمل

قبائلی صحافیوں کے حقوق کے لیے سرگرم ڈسٹرکٹ پریس کلب جنوبی وزیرستان کے صدر،قبائلی صحافی وتجزیہ نگار ملک حیات اللہ محسود نے اس واقعے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے حکومت اور پولیس حکام سے مطالبہ کیا کہ اس واقعے میں صحافی کا ہونے والے مالی نقصان کا ازالہ کیا جائے اور ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔

ملک حیات اللہ محسود نے پولیس کی بروقت کارروائی اور ایس ایچ او اضغر وزیر کی فرض شناسی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ امید ہے کہ پولیس ملزمان کو جلد قانون کے کٹہرے میں لائے گی۔

اس واقعے کے بعد مقامی صحافی برادری اور سوشل میڈیا صارفین نے مجاہد برکی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے فوری انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کرنے سمیت ٹانک پولیس کی کاردگی کو سراہا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں