177

چیغہ کی گونج بھارت تک جا پہنچی، بھارت نے چیغہ نیوز نیٹ ورک پر پابندی لگا دی

سچ بولنے کی سزا؟ چیغہ کو بھارت میں بلاک کر دیا گیا، کل بند پاکستانی چینلز کی تعداد 17 ہو گئی

اسلام آباد / نئی دہلی – بھارت نے ایک مرتبہ پھر آزادیٔ اظہارِ رائے پر حملہ کرتے ہوئے معروف پاکستانی نیوز پلیٹ فارم چیغہ نیوز نیٹ ورک (cheegha news network ) پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ اقدام 2025 کے دوران بھارت کی جانب سے بند کیے گئے پاکستانی الیکٹرانک چنیل اور یوٹیوب نیوز چینلز کی تعداد کو 17 تک لے گیا ہے۔

بھارتی وزارت اطلاعات و نشریات نے اس پابندی کا جواز “ملک مخالف بیانیہ” اور “قومی سلامتی کو خطرہ” قرار دیا ہے، جبکہ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ محض ایک بے باک، سچ بولنے والے پلیٹ فارم کو خاموش کروانے کی کوشش ہے۔

چیغہ کی گونج بھارت تک پہنچی

چیغہ نیوز نیٹ ورک نے اپنی رپورٹنگ، تحقیقاتی ویڈیوز اور زمینی حقائق پر مبنی تجزیوں کے ذریعے بھارت کی کشمیر پالیسی، اقلیتوں پر مظالم، اور خطے میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کو بے نقاب کیا تھا۔ یہی وہ وجہ بنی جس نے بھارت کو سخت ردعمل پر مجبور کیا۔

سی ای او ملک حیات اللہ محسود کا ردِ عمل:

“ہمیں سچ بولنے کی سزا ملی ہے۔ اگر ہماری چیغہ سے بھارت کو چیخ اٹھانا پڑی، تو ہم نے اپنا فرض نبھایا۔ چیغہ دبایا جا سکتا ہے، بند نہیں!”

“ہمیں فخر ہے کہ چیغہ نیوز نیٹ ورک نے وہ سچ بولا جس پر دشمن ریاست کو تکلیف ہوئی۔ ہم دکھی نہیں، خوش ہیں کہ ہمیں حق گوئی کی سزا ملی ہے۔ یہ پابندی دراصل ہماری کامیابی ہے، اعتراف ہے کہ چیغہ اب صرف آواز نہیں، طاقت بن چکی ہے۔” ہم بتا دینا چاہتے ہیں: چیغہ نہ رُکا ہے، نہ رُکے گا۔

دیگر بند چینلز کے ساتھ چیغہ بھی فہرست میں شامل

2025 کے دوران بھارت نے جن پاکستانی پلیٹ فارمز کو بلاک کیا، ان میں بڑی میڈیا ہاؤسز کے یوٹیوب چینلز اور معروف صحافیوں کے ذاتی چینلز شامل تھے۔ چیغہ نیوز نیٹ ورک کو اس فہرست میں بطور 17واں چینل شامل کیا گیا ہے۔

آزادیٔ صحافت پر سوال

بین الاقوامی تنظیموں نے اس اقدام پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز اور فریڈم نیٹ ورک نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی حکومت آزادیٔ اظہار کو دبانے کے بجائے تنقید کو برداشت کرنے کا ظرف پیدا کرے۔

چیغہ نیوز کی چیغہ رکے گی نہیں

چیغہ نیوز نیٹ ورک نے اعلان کیا ہے کہ وہ پہلے سے زیادہ جوش و جذبے کے ساتھ اپنی صحافتی مہم جاری رکھے گا۔

“یہ پابندی ہمارے مشن کو نہیں روکتی، بلکہ ہمارے مؤقف کی سچائی پر مہر ثبت کرتی ہے۔”

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں