135

صحافت جیسے عظیم پیشے کو بدنام کرنے والے جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی وقت کی اہم ضرورت ہے، ڈاکٹر ثناء اللہ بیٹنی۔

ڈیرہ اسماعیل خان(چیغہ نیوز)
ڈیرہ اسماعیل خان میں چند ڈمی اور بلیک میلر صحافی قانون کے شکنجے سے بچنے کے لیے صحافت کا لبادہ اوڑھ کر مقامی صحافیوں کی صفوں میں شامل ہو رہے ہیں تاکہ آزادیٔ صحافت کا سہارا لے کر قانونی کارروائی سے بچ سکیں۔ یہ ڈیرہ کے حقیقی اور پیشہ ور صحافیوں کے لیے لمحۂ فکریہ ہے ان خیالات کا اظہار ریجنل انفارمیشن افیسر ڈاکٹر ثناءاللہ بیٹنی نے میڈیا سے گفتگوں کرتے ہوئے کیا انکا کہنا تھا کہ صحافت ایک عظیم پیشہ ہے اور صحافیوں کا فرض بنتا ہے کہ وہ اس عظیم پیشے کو بدنام کرنے والے عناصر کو عوام کے سامنے بے نقاب کریں تاکہ مستقبل میں صحافت سے وابستہ خالص اور دیانت دار صحافیوں کی عزت نفس اور وقار کو نقصان نہ پہنچے۔

ڈمی اخبارات اور جعلی صحافیوں کی بلیک میلنگ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ حقیقی اور ورکنگ جرنلسٹس کی فلاح و بہبود اور ان کے حقوق کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔ ریجنل انفارمیشن آفیسر ڈی آئی خان، ڈاکٹر ثناء اللہ خان بیٹنی کا مزید کہنا تھا کہ ڈمی اخبارات کی چھپائی غیر قانونی ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ورکنگ جرنلسٹس کو ہر سال کی طرح اس سال بھی ایگریڈیشن کارڈ جاری کیے جا چکے ہیں، اور سکروٹنی مکمل ہونے کے بعد مزید کارڈز کا اجرا کیا جائے گا۔ ایگریڈیشن کارڈ کا ایک باقاعدہ قانونی طریقہ کار موجود ہے۔ ہمارا کسی کے ساتھ کوئی ذاتی عناد نہیں، لیکن بلیک میلنگ کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

گزشتہ روز مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر نشر ہونے والی خبریں بے بنیاد اور غلط ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے صحافیوں نے ہمیشہ عوام کے حقیقی مسائل کو اجاگر کیا اور مثبت رپورٹنگ کے ذریعے انہیں حکام بالا تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ڈیرہ ڈویژن میں ورکنگ جرنلسٹس کی خدمات لائق تحسین ہیں، تاہم چند ڈمی صحافیوں کی وجہ سے اس شعبے کو نقصان پہنچ رہا ہے، جس کا سدباب وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں