47

پی ٹی آئی کی اگلی کال کا انتظار کر رہے ہیں، فائنل کال کی طرح یہ بھی ناکام ہوگی : عطا تارڑ

اسلام آباد (چیغہ نیوز ) وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی غیر ملکی میڈیا کو دی جانے والی گمراہ کن بریفنگ کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، علی امین گنڈا پور جتنی بھڑکیں مار لیں ان کی ہر کال ناکام ہو گی۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا پی ٹی آئی کی اگلی کال کا انتظار کر رہے ہیں، فائنل کال کی طرح یہ بھی ناکام ہوگی، ان کی کوئی کال پُرامن نہیں رہی، قانون ہاتھ میں لیں گے تو کریک ڈاؤن ہوگا، اب ان میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ کوئی کال دیں۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی والے اداروں کے خلاف پراپیگنڈا کر رہے ہیں، غیر ملکی میڈیا کو دی جانے والی گمراہ کن بریفنگ کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں اور یہ بریفنگ جھوٹ پر مبنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی علی امین نے چند جھوٹ پر مبنی الزامات لگائے، وزیراعلیٰ کے پی کی ملک دشمنی کو عوام کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں، شرپسندی اور ملک دشمنی کو کھل کر سامنے آنا چاہیے، آپ نے 9 مئی کو جو کچھ کیا قوم کبھی نہیں بھول سکتی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ احتجاج اور دھرنوں کے سوا ان کا کوئی کام نہیں، علی امین کہتے ہیں اگلی کال پرُ امن نہیں ہوگی، علی امین بتائیں ان کی کون سی کال پر امن رہی ہے، آپ صوبے کے معاملات سنبھالنے میں ناکام ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے علی امین پر پتھراؤ کرایا، فوٹیج سامنے آگئی کہ کارکنوں نے آپ کی گاڑی پر پتھر مارے، بوتلیں بھی پھینکی گئیں، 26 نومبرکو انتشار اور لاشوں کی سیاست کی گئی، علی امین اور بشریٰ بی بی اپنے کارکنوں کو ڈی چوک میں تنہا چھوڑکر کیوں بھاگے؟

وزیر اطلاعات نے کہا کہ آپ نے پہلے 1200 افراد کی لاشوں کا جھوٹا بیانیہ بنایا، آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے جعلی تصاویر سوشل میڈیا پر پھیلائی گئیں، آپ بتائیں کہ شہید ہونے والے رینجرز اورپولیس والوں کاخون کس کے ہاتھ پر تلاش کریں

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ احتجاج اور دھرنوں کے سوا ان کا کوئی کام نہیں، علی امین کہتے ہیں اگلی کال پرُ امن نہیں ہوگی، علی امین بتائیں ان کی کون سی کال پر امن رہی ہے، آپ صوبے کے معاملات سنبھالنے میں ناکام ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے علی امین پر پتھراؤ کرایا، فوٹیج سامنے آگئی کہ کارکنوں نے آپ کی گاڑی پر پتھر مارے، بوتلیں بھی پھینکی گئیں، 26 نومبرکو انتشار اور لاشوں کی سیاست کی گئی، علی امین اور بشریٰ بی بی اپنے کارکنوں کو ڈی چوک میں تنہا چھوڑکر کیوں بھاگے؟

وزیر اطلاعات نے کہا کہ آپ نے پہلے 1200 افراد کی لاشوں کا جھوٹا بیانیہ بنایا، آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے جعلی تصاویر سوشل میڈیا پر پھیلائی گئیں، آپ بتائیں کہ شہید ہونے والے رینجرز اورپولیس والوں کاخون کس کے ہاتھ پر تلاش کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں