اسلام آباد (چیغہ نیوز) وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی مزید تفصیلات سے آگاہ کیا۔
جیو نیوز کے پروگرام ‘آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ’ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے تصدیق کی کہ اجلاس کے دوران آرمی چیف نے واضح طور پر کہا کہ احتجاج کرنے کی اجازت ہے، لیکن تشدد کسی صورت قبول نہیں۔ اس موقع پر اجلاس میں موجود علی امین گنڈاپور خاموش رہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور نے توشہ خانے کے معاملے پر بھی گفتگو کی اور دعویٰ کیا کہ اس سے تمام افراد نے تحائف لیے ہیں۔ تاہم خواجہ آصف کے مطابق، لوگوں نے اگر تحائف لیے بھی ہیں تو انہیں بیچ کر کاروبار نہیں بنایا۔
ایک اور بیان میں خواجہ آصف نے بشریٰ بی بی کے دعووں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب سے گھڑی لے کر بیچنے اور کروڑوں کا منافع کمانے کے بعد اب یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ جنرل باجوہ سے کسی نے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی فائدے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔
پی ٹی آئی کے احتجاج پر تبصرہ کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت ایک بار پھر پنجاب اور اسلام آباد پر حملہ آور ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایسی صورتحال میں پی ٹی آئی کو کسی قسم کا ریلیف ملنے کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔