42

سانحہ اے پی ایس کے شہدا کے لواحقین 10 سال بعد بھی غم بھلا نہ پائے

سانحہ آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور کے شہدا کے لواحقین 10 سال بعد بھی کرب و غم کی کیفیت میں مبتلا ہیں۔

سانحے میں دو بیٹوں کو کھونے والے چارسدہ کے طارق جان نے 16 دسمبر کو اپنے لیے درد ناک قرار دیا اور کہا یہی آس ہے کہ جنت میں بچوں سے ملاقات ہو گی۔

پشاور کے رہائشی تحسین اللہ کا گھرانہ بھی دو بیٹوں کی جدائی میں غم سے نڈھال ہے اور شہید ہونے والے بچوں کی والدہ کا کہنا ہے کہ دونوں بیٹوں کی جدائی کا غم کبھی نہ بھرا جا سکے گا۔

سانحے میں زندہ بچ جانے والے احمد خٹک اپنے بھائی کو کھونے پر غمگین ہیں لیکن دہشتگردی کا مقابلہ علم کی روشنی سے کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔

احمد خٹک نے گریجویشن مکمل کی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اب ملک کی خدمت کروں گا۔

سانحہ اے پی ایس کے 10 سال مکمل ہونے پر صدر مملکت، وزیراعظم، وزیر داخلہ، وزیر اعلیٰ کے پی، چیئرمین پیپلز پارٹی اور دیگر شخصیات کی جانب سے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے اور ملکر ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ 10 سال قبل 16 دسمبر 2014 کو آرمی پبلک اسکول پشاور میں سفاک دہشتگردوں نے علم کی پیاس بجھانے والے معصوم بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا، حملے میں معصوم طلباء سمیت 147 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں