154

لکی مروت، جنوبی وزیرستان، خیبر، باجوڑ اور دیگر قبائلی اضلاع میں سیکیورٹی فورسز پر متعدد حملے

اسلام آباد (چیغہ نیوز)

سیکیورٹی فورسز کی جانب سے خیبرپختونخوا میں کی گئی دو الگ الگ کارروائیوں میں نو دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 2 جوان بھی شہید ہوئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، پہلی کارروائی ضلع مہمند میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کی گئی، جہاں سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے ٹھکانے پر آپریشن کرتے ہوئے سات دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔

دوسری کارروائی ڈیرہ اسماعیل خان میں کی گئی، جہاں دو دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔ فورسز نے ہلاک دہشتگردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا۔

آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں حوالدار محمد زاہد اور سپاہی آفتاب علی شاہ شہید ہو گئے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں کسی بھی مزید دہشتگرد کی موجودگی کے خاتمے کے لئے سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔ سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لئے پرعزم ہیں۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کے مختلف قبائلی اضلاع میں دہشتگرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر شدت پسند گروپوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز اور پولیس پر کئی حملے کیے گئے، جن میں جانی و مالی نقصان کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ان حملوں میں جدید ہتھیاروں، راکٹ لانچرز، لیزر گنز اور کلاشنکوف کا استعمال کیا گیا۔

لکی مروت میں متعدد حملے

ذرائع کے مطابق ٹی ٹی پی نے ولسوالی سٹی میں واقع عباسی چیک پوسٹ پر کرک سے آنے والے امدادی قافلے کو نشانہ بنایا۔ حملہ تقریباً پانچ گھنٹے تک جاری رہا، جس کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ شہید اور زخمیوں کی اطلاعات ہیں تاہم سرکاری ذرائع سے تاحال تصدیق نہیں ہوسکی۔

اس کے علاوہ، ضلع لکی مروت کے علاقے ڈاڈیوالا تھانے پر بھی ٹی ٹی پی اور دیگر شدت پسند گروپوں نے حملہ کیا، جس میں سیکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ حملے میں لیزر گن، راکٹ لانچرز اور کلاشنکوف استعمال کی گئی۔

باجوڑ میں فورسز پر حملہ

ذرائع نے چیغہ نیوز کو بتایا کہ باجوڑ کے ماموند علاقے کگہ میں پاکستانی فورسز کی چوکی پر حملے میں ایک سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگیا۔

جنوبی وزیرستان میں جھڑپیں

جنوبی وزیرستان کے علاقے شکتوئی میں مختلف مقامات پر حملے کیے گئے۔ ٹیٹون قلعہ پر دن ایک بجے حملہ کیا گیا اور تقریباً سوا دو بجے دوبارہ نشانہ بنایا گیا، جس میں ہلکے اور بھاری ہتھیار استعمال کیے گئے۔ ان حملوں میں جانی و مالی نقصان کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق سراروغہ کے علاقے مرغی بند میں اسنائپر حملے میں ایک فوجی اہلکار شہید ہوا ہے۔

خیبر میں حملہ

خیبر کے علاقے شلوبر ٹاپو میں ایک فوجی چوکی پر ٹی ٹی پی اور دیگر شدت پسند گروپوں نے حملہ کیا، جس میں دہشتگردوں نے راکٹ لانچر، پیکا اور لیزر گن کا استعمال کیا۔ اس حملے میں ایک اہلکار شہید اور دو زخمی ہوئے۔

اسی طرح زخہ خیل پڑاک بنگلہ پوسٹ پر رات 9 بجے ٹی ٹی پی اور دیگر شدت پسند گروپوں نے راکٹ، پیکا اور لیزر گن سے حملہ کیا، جس میں چار فوجی اہلکار شدید زخمی ہوئے۔

بلوچستان میں بھی حملہ

پشین کے قلعہ عبداللہ میں سنگلہ پیر علیزی کے علاقے میں ٹی ٹی پی اور دیگر شدت پسند گروپوں نے لیویز تھانے پر ہینڈ گرینیڈ سے حملہ کیا، جس میں جانی نقصان کی اطلاعات ہیں۔

ٹانک میں پولیس پر حملہ

ٹانک کی صابر آباد چوکی پر ٹی ٹی پی اور دیگر شدت پسند گروپوں کے ٹارگٹ کلر گروپ نے حملہ کیا، جس میں ایک پولیس اہلکار موقع پر شہید اور دوسرا زخمی ہوگیا۔

باڑہ میں فوجی مرکز پر حملہ جاری

باڑہ کے علاقے بر قمبر خیل میں فوجی مرکز پر حملہ جاری ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق، حملہ آوروں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں شدت اختیار کر رہی ہیں۔

 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں