امریکا (چیغہ نیوز)
امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے انخلا کے دوران چھوڑے گئے فوجی ساز و سامان اور بگرام ائیر بیس کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے امریکی فوجی انخلا کے طریقہ کار کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے اس کی تمام تر ذمہ داری موجودہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ پر عائد کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اربوں ڈالر کا فوجی ساز و سامان بغیر کسی مناسب حکمتِ عملی کے افغانستان میں چھوڑ دیا گیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ “ہم نے افغانستان میں 70 ہزار سے زائد گاڑیاں، 7 لاکھ 77 ہزار رائفلیں اور 70 ہزار بکتربند ٹرک چھوڑ دیے، جو اب افغان طالبان کے زیرِ استعمال ہیں یا فروخت کیے جا رہے ہیں۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کو چاہیے کہ وہ یہ اسلحہ واپس لے اور بگرام ائیر بیس پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرے۔
انہوں نے بگرام ائیر بیس کو چین پر نظر رکھنے کے لیے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کو اس اہم سٹریٹیجک اڈے پر اپنا قبضہ برقرار رکھنا چاہیے تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ کی ناکام حکمتِ عملی کے باعث نہ صرف امریکا کو نقصان ہوا بلکہ عالمی سیکیورٹی کو بھی خطرات لاحق ہوئے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق افغان طالبان پاکستان میں سرگرم بعض شدت پسند گروہوں کو مالی اور آپریشنل مدد فراہم کر رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 میں کیے گئے 600 سے زائد حملوں میں سے بیشتر افغان سرزمین سے کیے گئے۔
امریکی وزارتِ دفاع کے مطابق 2021 سے 2025 کے دوران امریکا نے افغان دفاعی فورسز کو 18.6 ارب ڈالر مالیت کا فوجی ساز و سامان فراہم کیا، جس میں طیارے، اسلحہ، گاڑیاں اور جدید مواصلاتی نظام شامل ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ امریکا کو اپنی سیکیورٹی اور عالمی استحکام کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کرنے ہوں گے اور اسلحہ واپس لینے اور بگرام ائیر بیس پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔