61

افغانستان۔معادنیات کے منصوبوں میں دس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری۔ وزارت معدنیات و پٹرولیم کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ جاری

اسلام آباد(چیغہ نیوز)وزارت مائنز اینڈ پیٹرولیم کے حکام مفتی حسام الدین صابری، ترجمان ہمایون افغان ودیگر نے گورنمنٹ میڈیا سینٹر میں حکومتی اداروں کی ایک سالہ کارکردگی پروگرام کے سلسلے میں اپنی وزارت کی ایک سالہ سرگرمیوں اور کارکردگی رپورٹ پیش کر دی۔
وزارت مائنز اینڈ پیٹرولیم کے حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں انہوں نے کان کنی کے ذریعے تقریباً 10.5 بلین افغانی ریونیو اکٹھا کیا ہے۔ جب کہ رواں سال کے پہلے پانچ ماہ میں ساڑھے چار ارب افغانی ریونیو جمع کیا گیا ہے۔
ان کے مطابق اس وقت معدنیات میں ڈیڑھ لاکھ افراد کام کررہے ہیں، گزشتہ ایک سال کے دوران مختلف ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ 8 صوبوں میں 13 بڑے اور 168 چھوٹے معدنی ذخائر میں کان کنی کے معاہدے کیے ہیں، اور مجموعی طور پر چند ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ 10 ارب ڈالر کے معاہدے کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے دوران 28 صوبوں میں 647 کان کنی کے علاقوں کا سروے، 2000، 5000، 10000، 25000 اور 50000 کے پیمانے پر ارضیاتی نقشوں کی ڈیجیٹائزیشن اور روزگار کے مواقع گزشتہ سال کے دوران اس وزارت کی اہم سرگرمیوں میں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے دوران ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو 5.5 ملین ڈالر سے زائد مالیت کے 78,000 زمرد فروخت کیے گئے۔
ان کے مطابق اس وقت تقریباً 10 بلین افغانی مالیت کی 167 چھوٹی کانوں میں سرمایہ کاری کے معاہدے کیے ہیں، جن میں ہزاروں افراد کو روزگار ملا ہے۔
نیز گزشتہ سال کے دوران اس وزارت نے 52 کمپنیوں کو کان کنی کے لائسنس دیے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ صوبہ فاریاب کے ضلع اندخو میں 14 مربع کلومیٹر نمک کی کان 15 سال کے لیے 24 ملین ڈالر اور صوبہ تخار میں 500 ملین افغانی مالیت کے نمک کی کان کا معاہدہ ملکی کمپنیوں کے ساتھ کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں اس وقت غور، بدخشان، پنجشیر، قندھار، غزنی، لوگر، جوزجان، قندوز اور فاریاب صوبوں میں 12 اہم منصوبے زیر تعمیر ہیں، جب کہ غور، بادغیس، میدان وردگ، ہرات، پروان، بامیان، کاپیسا اور ننگرہار صوبوں میں کچھ اہم منصوبوں پر کام شروع کرنے کے لئے تمام تیاریاں مکمل کی گئی ہیں۔
ان کے مطابق گزشتہ سال کے دوران ہرات، تخار، غور، پروان، کابل، بغلان، فاریاب اور ننگرہار صوبوں میں 13 بڑی کانوں کو نکالنے کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں، جن سے ہزاروں لوگوں کو روزگار ملا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران صوبہ پنجشیر میں زمرد کی کانوں کے 1700 علاقوں کا سروے کیا گیا ہے اور قانونی کان کنی کے لیے 575 لائسنس جاری کیے گئے ہیں جس سے 15 ہزار افراد کو روزگار ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال کے پہلے پانچ مہینوں میں 6.1 ملین ڈالر مالیت کے سنگ مرمر بین الاقوامی منڈیوں میں برآمد کیے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کانوں کا سروے اور سرمایہ کاری کے لیے مواقع کی فراہمی، چھوٹی اور بڑی کانوں کا ٹینڈر، قانونی دستاویزات کی حتمی تشکیل، ملک میں بڑے قومی اور بنیادی منصوبوں کے نفاذ کے لیے ضروری اقدامات رواں سال کے دوران اہم ترجیحات میں شامل اقدامات ہیں۔
حکام کے مطابق گزشتہ سال کے دوران ملکی اور غیر ملکی اداروں کے ساتھ تعاون کے 8 معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ نیز کان کنی کا قانون، ہائیڈرو کاربن قانون اور ٹاپی پروجیکٹ کے قانونی امور پر نظرثانی اور منظوری کے لیے مجاز حکام کو بھیج دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گیس کے ذخائر کو ترقی دینے کے لیے صوبہ جوزجان کے علاقے یتیم طاق میں کنویں نمبر 33 اور 35 کی کھدائی کے لیے ایک ترک کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا گیا ہے۔
نیز قشقری، انگوت اور آق دریا کے 21 علاقوں سے روزانہ تقریباً 1300 ٹن خام تیل نکالا جاتا ہے جس کی وجہ سے 3000 افراد کو روزگار ملا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں