72

افغانستان میں سمینٹ کے کارخانوں کی تاریخ

رپورٹ: سیف العادل احرار

افغانستان کو روزانہ 12 ہزار ٹن سیمنٹ کی ضرورت ہوتی ہے جو دیگر ممالک بالخصوص پاکستان اور ایران سے یہ ضرورت پوری کی جاتی ہے، امارت اسلامیہ نے ملک کو تمام شعبوں میں خودکفیل بنانے کے لئے کوششیں شروع کر دی ہیں، اس سلسلے میں سیمنٹ کی پیداوار بڑھانے کے لئے بھی چار نئے کارخانے تعمیر کرنے اور چار سابقہ کارخانوں کو دوبارہ فعال بنانے کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں۔

اس حوالے سے وزارت مائنز اینڈ پیٹرولیم کے ترجمان ھمایون افغان نے کہا ہے کہ ملک کے اندر سیمنٹ کی پیداوار کے لئے خام مواد کافی مقدار میں موجود ہیں، تاہم ملکی تعمیر کے لئے اس وقت 90 فیصد سیمنٹ کو دیگر ممالک سے برآمد کیا جاتا ہے، سیمنٹ کی پیداوار کو بڑھانے کے لئے امارت اسلامیہ نے نجی کمپنیوں کے ساتھ متعدد معاہدے کئے ہیں، اس حوالے سے حال ہی میں صوبہ جوزجان میں سیمنٹ کی فیکٹری کی تعمیر کے حوالے سے ایک ترک کمپنی کے ساتھ ایک معاہدہ کیا گیا جب کہ اس سے قبل قندہار، پروان اور ہرات میں بھی سیمنٹ کی پیداوار بڑھانے کے لئے تین کمپنیوں کے ساتھ چار سو ملین ڈالرز کے معاہدے کیے گئے ہیں، افغانستان میں چھ دہائیاں قبل صوبہ بغلان کے شہر پلخمری میں دو سیمنٹ کارخانے تعمیر کیے گئے تھے، نیز اس وقت صوبہ پروان کے علاقے جبل السراج میں بھی سیمنٹ کا ایک کارخانہ بنایا گیا تھا اور صوبہ ہرات میں پانچ دہائیاں قبل ایک سیمنٹ کارخانہ تعمیر کیا گیا تھا تاہم ملک میں خانہ جنگی کے بعد یہ چاروں فیکٹریاں تباہ ہوئیں۔

افغانستان میں سیمنٹ کے کارخانوں کی تاریخ:

1۔ جوزجان سیمنٹ فیکٹری:

امارت اسلامیہ نے قیام کے بعد ملک میں سیمنٹ کی ضروریات کو پوری کرنے کے لئے چار نئے بڑے کارخانے تعمیر کرنے کے لئے ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ 600 ملین ڈالر کے معاہدے کئے ہیں جن میں سب سے پہلا جوزجان سیمنٹ فیکٹری کے قیام کا معاہدہ ہے جو حال ہی میں 29 اکتوبر 2024 کو ایک ترک 77 کمپنی کے ساتھ صوبہ جوزجان میں سیمنٹ کی فیکٹری کے قیام کے حوالے سے کیا گیا تھا، جس کے تحت ترک 77 کمپنی 163 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی جو 60 کلومیٹر مربع اراضی میں سیمنٹ کی پیداوار بڑھانے کے لئے فیکٹری تعمیر کرے گی، اور اس میں یومیہ پیداوار 3 ہزار ٹن یا 60 ہزار بوری سیمنٹ کی گنجائش ہوگی، اس فیکٹری میں 12 سو افراد کو براہ راست اور ہزاروں افراد کو بالواسطہ روزگار کے نئے مواقع ملیں گے۔

2۔ جبل السراج سیمنٹ فیکٹری:

امارت اسلامیہ کے حکام نے ایک قطری کمپنی اور اس کی شریک دو افغان کمپنیوں کے ساتھ جبل السراج میں سیمنٹ کی پیداوار بڑھانے کے لئے 12 اکتوبر 2023 میں ایک معاہدہ کیا تھا۔ مذکورہ قطری کمپنی سیمنٹ فیکٹری میں 220 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔ یہ معاہدہ 30 سال کے لیے کیا گیا ہے۔ اس فیکٹری میں روزانہ 5,000 ٹن سیمنٹ کی پیداواری صلاحیت ہوگی اور یہ سالانہ تقریباً 1.5 ملین ٹن سیمنٹ پیدا کرے گی، اس فیکٹری میں 5 ہزار افغان مزدور کام کریں گے۔

سابقہ جبل السراج سیمنٹ فیکٹری:

جبل السراج سیمنٹ فیکٹری 1957 میں تعمیر کی گئی تھی جس پر اس وقت 40 ملین افغانی لاگت آئی تھی، جس کی یومیہ پیداواری صلاحیت 100 ٹن تھی اور اس کے زیادہ تر آلات اور وسائل جرمنی، روس اور دیگر ممالک سے خریدے گئے تھے۔ یہ فیکٹری تمام قومی منصوبوں جیسے کہ آبی ذخائر، سڑکوں، سرکاری عمارتوں، پلوں اور کارخانوں کو سیمنٹ فراہم کرنے والی پہلی فیکٹری تھی، یہ فیکٹری سیمنٹ کے شعبے میں تمام ملکی ضروریات کو پورا کرتی تھی اور پڑوسی ممالک ایران اور پاکستان کو بھی سیمنٹ برآمد کرتی تھی۔

ملک میں خانہ جنگی اور بحرانوں کے بعد وہ مکمل طور پر تباہ ہوئی اور امارت اسلامیہ کے قیام کے بعد اس کو نیشنل ڈویلپمنٹ کمپنی کے سپرد کرکے دوبارہ فعال بنا دیا۔

3۔ ہرات سیمنٹ فیکٹری:

امارت اسلامیہ کے حکام اور ایک ملکی کمپنی گلبہار گروپ نے 15 اکتوبر 2023 کو ہرات میں سیمنٹ کی پیداوار بڑھانے کے لئے ایک فیکٹری تعمیر کرنے کا معاہدہ کیا۔ قندھار اور جبل السراج سیمنٹ پراجیکٹس کے بعد صوبہ ہرات سیمنٹ پروجیکٹ تیسرا بڑا منصوبہ تھا جس میں 142 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی، یہ معاہدہ بھی 30 سال کے لیے کیا گیا ہے، جس میں 5 ہزار افراد کو براہ راست روزگار کے مواقع ملیں گے۔

4۔ قندھار سیمنٹ فیکٹری:

امارت اسلامیہ کے حکام نے 11 مارچ 2023 میں ایک ملکی کمپنی کے ساتھ قندھار میں سیمنٹ کی پیداوار بڑھانے کے لئے ایک فیکٹری کے قیام کا معاہدہ کیا، جس کے تحت قندھار کے علاقے شوراندام میں سیمنٹ کا کارخانہ بنایا جائے گا جس میں 150 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی، اور یہ کارخانہ روزانہ 3,600 ٹن سیمنٹ بنانے کا قابل ہوگا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ قندھار، جبل السراج، ہرات اور جوزجان صوبوں میں چاروں منصوبوں میں مجموعی طور پر 600 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جس سے 20 ہزار افراد کو براہ راست روزگار کے مواقع ملیں گے۔

5۔ غوری سیمنٹ فیکٹریاں:

صوبہ بغلان کے شہر پل خمری میں سیمنٹ کے دو بڑے کارخانے ہیں جن میں سے ہر ایک کی پیداواری صلاحیت 400 ٹن اور 1000 ٹن یومیہ ہے۔ پہلی غوری فیکٹری نے 1962 میں پیداوار شروع کی جس کی پیداواری صلاحیت 400 ٹن یومیہ تھی اور دوسری غوری فیکٹری جس کا معاہدہ 1976 میں اس وقت کے جمہوریہ چیک اور سلواکیہ کے ساتھ ہوا تھا، تاہم ملک کے نامساعد سیاسی حالات کی وجہ سے وہ تعمیراتی کام ادھورا رہا، تاہم پھر2007 میں اس کو ایک نجی کمپنی کے سپرد کرکے اس کا تعمیراتی شروع اور 2011 میں اس کا کام مکمل کیا گیا، اور اپنی پیداواری سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دیں۔

امارت اسلامیہ کے قیام کے بعد غوری سیمنٹ کی پیداوار کو بڑھا دیا گیا ہے اور اب یہ دونوں کارخانے معمول کے مطابق کام کررہے ہیں جب کہ نئے چار کارخانوں کے قیام کے بعد افغانستان سیمنٹ کی پیداوار کے لحاظ سے خودکفیل بن جائے اور دیگر ممالک کو بھی برآمد کیا جا سکے گاa

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں