پکتیکا ( چیغہ نیوز) – افغانستان کے صوبہ پکتیکا میں پاکستانی فضائیہ کی بمباری کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق، حملے میں کالعدم دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ایک اہم مرکز کو نشانہ بنایا گیا، جہاں تنظیم کے سرکردہ دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات تھیں۔
ذرائع کے مطابق، اس کارروائی میں تقریباً 25 دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں بعض اہم کمانڈرز بھی شامل ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ حملے میں ٹی ٹی پی کے اہم دہشت گرد رہنما احمد حسین عرف غٹ حاجی کے مرکز کو نشانہ بنایا گیا، جو تنظیم کے سربراہ مفتی نور ولی محسود کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔ تاہم، آزاد ذرائع سے ان ہلاکتوں کی تصدیق تاحال ممکن نہیں ہو سکی۔
یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب کالعدم دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے عید الفطر کے موقع پر چار دن کے لیے فائر بندی کا اعلان کیا تھا۔ دوسری جانب، افغانستان میں عید الفطر کی مناسبت سے عام تعطیلات جاری ہیں، جس کی وجہ سے اس کارروائی کے ممکنہ سیاسی اور سفارتی اثرات پر بھی تبصرے کیے جا رہے ہیں۔
تاحال افغان طالبان کی جانب سے اس حملے کے حوالے سے کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔ تاہم، اگر یہ حملہ تصدیق شدہ ثابت ہوتا ہے تو یہ پاک-افغان تعلقات میں مزید کشیدگی کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب دونوں ممالک کے درمیان پہلے ہی تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔