بلوچستان ( چیغہ نیوز ) بلوچستان کے علاقے کچلاک میں آج ایک پولیس وین کو ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا، جس میں سب انسپکٹر زین الدین ترین اور سپاہی محمد طاہر خان کاکڑ شہید ہو گئے، جبکہ ایک اور پولیس اہلکار زخمی ہوا۔ اس حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش کی خراسان شاخ نے اپنے آفیشل بیان کے ذریعے قبول کر لی ہے۔
پولیس کے مطابق، دھماکہ اس وقت ہوا جب پولیس اہلکاروں کی وین معمول کی گشت پر تھی۔ دھماکے کی شدت کے باعث وین کو شدید نقصان پہنچا اور جائے وقوعہ پر سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
شہید ہونے والے سب انسپکٹر زین الدین ترین کا تعلق پشین سے تھا جبکہ سپاہی محمد طاہر خان کاکڑ ادوزئی کے رہائشی تھے۔ دونوں اہلکاروں کی شہادت پر پولیس اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں یہ پاکستان میں داعش کی خراسان شاخ کی جانب سے کیے جانے والے ریموٹ دھماکوں میں تیسرا حملہ ہے۔ اس سے قبل شمالی وزیرستان میں دو مختلف واقعات میں دھماکے کیے گئے، جن کی ذمہ داری بھی اسی گروپ نے قبول کی تھی۔
پاکستان کے سیکیورٹی ادارے پہلے ہی ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات کے حوالے سے الرٹ پر ہیں، اور حکومت نے ان واقعات کی روک تھام کے لیے خصوصی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔